تیری چاھت میں یہ دل دیوانہ ہوگیا
پیار کا پھر سے شروع افسانہ ہو گیا
ترچھی نظروں کے باند چلنے لگے
دل تھا کہ اپنا یار نشانہ ہوگیا
تم نہیں آئے مدتوں سے ادھر
تم کو دیکھے ھے اک زمانہ ہوگیا
یہ بھی انداز ھیں کچھ تیری الفت کے
چند نخرے ہوئے تیور ہوئے شرمانہ ہوگیا
پیار لفظوں میں تو بیان نہیں ہوسکتا
چھیڑئے زکر تو کہتے ھیں دیوانہ ہوگیا