تیری چاہت نے دیوانہ بنا رکھا ہے
اپنے تو نہ رہے ہم
خود کو تیرا بنا رکھا ہے
ملتا ہے کوئی تو تیرا چہرا ڈھونڈتے اس میں
ہر شخص میں تجھ کو بسا رکھا ہے
بھولیں کیسے تجھ کو ممکن ہی نہیں ہہ
اپنی سوچوں میں تیرا پہرا لگا رکھا ہے
لوگوں سے ملنے کا ہمیں شوق نہیں اب
تجھ کو لوگوں کی فہرست میں بس رکھا ہے
کوئی جو پوچھتا ہے مجھ سے میرا پتہ
ٹھکانہ ہے تیرے دل میں یہ بتا رکھا ہے