تیری چاہت نے ہمیں ایسا رسوا کیا
کہ ہم بھول گئے کہ ہے رسوائی کیا
ہم ڈوب مریں گے تیری چاہت میں ایسا
کہ ہم بھول جائیں گے کہ ہے رسوائی کیا
تم نے داستان عشق اس طرح لکھ دیا
کہ ہم بھول گئے کہ ہے رسوائی کیا
تم سے ہم کچھ اس طرح سے ملیں گے
کہ لوگ کہیں گے کہ بھول گیا ہے رسوائی کیا
لوگوں نے مجھے اس طرح طعنے دئیے
کہ تو بھول گیا کہ ہے رسوائی کیا
علی دنیا تو کسی حال میں جینے نہیں دیتی
کہتے ہیں بھول گیا ہے چاہت کی رسوائی کیا