میری عادت ہے محبت ،تیری عادت کیا ہے
میری چاہت تیری چاہت،تیری چاہت کیا ہے
میرے تو خواب تک کو دیتی ہے مہکا یہ
لوگوں کو معلوم نییں تیری صورت کیا ہے
ہر آواز میں تیری آواز ہر صورت تیری صورت
بتا جاناں آخر کو ہہ ہے تو مصیبت کیا ہے
میرے سامنے آنا اور پھر چھپ جانا
گر یہ نیہں شرارت تو شرارت کیا ہے
فقط تیری خواہش فقط تیری چاہت ہے
تجھ کو معلوم نیہں میری ضرورت کیا ہے
نہ جگہ دی دل میں کسی کو تیرے بعد
اب بتا یہ محبت نیہں تو محبت کیا ہے