ہے پاس میرے سب پر اک تیری کمی ہے
میری ہر صبح میری ہر شام میں تیری کمی ہے
چاروں طرف خوشیاں ہیں رونقیں ہیں پر تیری کمی ہے
ہیں سامنے بہت سے دلکش نظارے پر ہر نظارے میں تیری کمی ہے
سب اپنا حال دل بتاتے ہیں مگر ان بتانے والوں میں تیری کمی ہے
یوں تو ہم اپنے درد دل کسی کو بتاتے نہیں مگر جب بتانا چاہا
تھے سننے کو پاس میرے سب پر اک تیری کمی ہے
ویسے تو ہم روٹھتے نہیں ہیں پر اگر روٹھ بھی جائے تو ہیں پاس میرے سب
منانے کے لیے پر تیری کمی ہے
میری زندگی گزر رہی ہیں تنہا پر میری تنہائیوں میں تیری کمی ہے
میرے اپنے دیتے ہیں دعا مجھ کو پر ان دعاؤں دینے والوں میں تیری کمی ہے
رکھتے ہیں سب ہمارا خیال بہیت پر ان خیال رکھنے والوں میں تیری کمی ہے
کرتے ہیں سب ہی ہم سے پیار پر ان پیار کرنے والوں میں تیری کمی ہے
بن جائے ہمارا نام بھی خوب صورت بس تیرے نام جڑنے کی کمی ہے