ہم ان کے شہر جاتے ہیں دیوانوں کی طرح
وہ ہم سے ملتے ہیں بیگانوں کی طرح
بات کرتے ہیں تو پھر مکر جاتے ہیں
بدل وہ بھی جاتے ہیں زمانوں کی طرح
بلاشہ ہم سے بات نہیں کرتے
ہم پھر بھی جلتے ہیں پروانوں کی طرح
وہ جو میری آہ تک سننا گوارہ نہیں کرتے
ہم ان کی ہر بات سنتے ہیں اذانوں کی طرح