گھٹا نے جو آنسو بہائے تو تم یاد آئے
محبت کرنے کے بعد ہم بہت پچھتائے
تم بچھڑ کر مجھ سے ہو گئے دور بہت
ہیں ڈراتے اب نجھے اجنبیوں کے سائے
نہ جانے اب کہاں ہو گی تم سے ملاقات
لوٹ آئو جلد ہیں ہم بہت گھبرائے
ترس گئی آنکھیں میری،تجھے دیکھنے کو
ہے اندھیرا آنکھوں میں ،کتنے دیپ جلائے
ہو گئی دیوانگی سی شاکر ہمیں محبت میں
بن تیرے صنم اب کوئی اور نہ بھائے