تیری یاد میں چین سے سو نہیں سکتا
گھر والوں کہ ڈر سے رو نہیں سکتا
بڑی منتوں کہ بعد پایا ہے تمہیں
رقیبوں کہ خوف سےتجھے کھو نہیں سکتا
اگر جانا ہے تو آج ہی چلے جاؤ
میں ہر روز آنسوؤں کے ہار پرو نہیں سکتا
جیتےجی میں تمہیں کیسے بھول جاؤں
میری زندگی میں تو ایسا ہو نہیں سکتا
رلانا ہے تو آج ہی رلا لو اصغر کو
میں ہر روز قسطوں میں رو نہیں سکتا