تیری یادوں کا جام پی کر، دل یہ میرا بہکا چلا
رات دن بس تیرا خیال، چاندنی میں ڈھلتا رہا
تیری آنکھوں کے ساحل پر، میری کشتی ڈوبی بارہا
موجِ ہوا کا رخ موڑ کر، تیری طرف چلی آ رہا
تیری محبت کی خوشبو سے، میرا دامن مہکا کرے
پھولوں کی وادی میں جیسے، شبنم کا قطرہ چھلکا کرے
تیری ہر بات میں وہ پیار، جیسے بہاروں کا پیغام
دل کی دھڑکن میں گونجتی، تیری ہنسی کی وہ شام
تیرے جانے کے بعد بھی، تیری یاد شام و سحر
میری تنہائی کا ساتھی، تیرا پیار ہی میرا گھر