تیری یہ شوق سی آنکھیں شرابے نب کے ساغر جلائے کا چہرہ تیرے رخسار کی رنگت تیرے یاقوت ہونٹوں پہ اگر چہ کماسی لکھیں تیری پلکوں کی ترنم سے ہزاروں ساز بھجتے ہیں یہ میری محبت توں اگر سمجھے یہ یقین زندگی کا سفر سمجھے