تیرے آنے کی امید لگائےبیٹھےہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

تیرے آنے کی امید لگائے بیٹھےہیں
راہ میں سرخ قالین بچھائےبیٹھےہیں
تیرے آنے کی خوشی میں اےدوست
جذبات دل میں ہلچل مچائےبیٹھےہیں
ہمیں دیکھتےہی تیرا چہرہ کھل اٹھے
اپنےلبوں پہ مسکان سجائےبیٹھےہیں
کئی دنوں سےتیرا حال نہ پوچھ سکے
اسی لیے ہم لوگ شرمائے بیٹھے ہیں
اصغرکی پہچان میں تجھےدقت نہ ہو
کالر میں سرخ گلاب لگائے بیٹھےہیں

Rate it:
Views: 427
23 May, 2012