کیا سناؤں دل کا حال میں اداس ہوں
تیرے بن میں نئےسال میں اداس ہوں
اے دوست میرا دل تجھےدعاہیں دےگا
کردے ایک فوں کال میں اداس ہوں
میں نے تیری امانت تجھے لٹانی ہے
آجا اپنے درد سنبھال میں اداس ہوں
یہ ایک دو دنوں کی بات نہیں دوست
یوں ہی بیتےکئی سال میں اداس ہوں
یہ اداسی تو اصغر کی داسی ہے
اب تو نہ کر ملال میں اداس ہوں