Add Poetry

تیرے بچھڑ جانے کے بعد کوئی احوال بھی ملتا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیرے بچھڑ جانے کے بعد کوئی احوال بھی ملتا
تو اس حال غنیمت کو کوئی حال بھی ملتا

میں اپنے سانس تک کوئی آس بھی رکھوں
کہ میری امید کو کہیں احتساب بھی ملتا

اُن منزلوں کا بھروسہ بھی یکساں نہ رہا
نہیں تو راستہ کہیں جاکر مُحال بھی ملتا

تیری رخی کو زمانے نے ضبط کیا بھی کیسے
مُجھے چہرہ اس جہاں میں کوئی ملال بھی ملتا

کہیں چمن میں چاہتیں بکھری بھی ہوتی تو
اِن پھولوں کی رنگت میں رَسال بھی ملتا

تو اپنے ہی مزاج سے گذر گیا سنتوشؔ
ورنہ میری جِبِلَت میں تیرا مثال بھی ملتا

 

Rate it:
Views: 475
01 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets