اک نئی صبح دی تیرے تصور نے
تنہائی کو روشنی بخشی تیرے تصور نے
تیری محبت سے دل کے دریچے میں بہار آئی
اُمید کی کرن بخشی تیرے تصور نے
تیرے قُرب کے احساس نے دی نئی زندگی
لبوں کو مُسکان بخشی تیرے تصور نے
تیرا ہی ساتھ مانگا جب سجدہ ریز ہوئی
میری دُعا کو تیرا طلبگار بنا دیا تیرے تصور نے