Add Poetry

تیرے حسن کو فلک کے ستارے سلام کہتے ہیں

Poet: ماریہ غوری By: ماریہ غوری, HAROONABAD

تیرے حسن کو فلک کے ستارے سلام کہتے ہیں
تیری سنہری زلفوں کی کو پرندے شام کہتے ہیں

تیری چشم میں ڈوب کر دیکھا ہے دھوپ نے بھی
تیری نلیگی آنکھوں کو سمندر کا جام کہتے ہیں

وہ ملائم تیرے گالوں سے بارش کی بوندوں کا بہنا
شاعر! اس منظر کو صبح کا پیغام کہتے ہیں

تیرے ریشمی ریشمی ہاتھوں سے پنچھیوں کا پھسل جانا
ہم تیرے حسن کو قدرت کا عظیم انعام کہتے ہیں

تیری پلکوں سے ٹوٹ کر گرے گر اک بھی بال
اسی کو خزاں کا اعلان عام کہتے ہیں

وہ نرم نرم کلائیوں میں چوڑیوں کا وزن
اسی مصرعے کے ساتھ غزل کو اختتام کہتے ہیں

Rate it:
Views: 357
12 Dec, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets