تیرے حسن کو فلک کے ستارے سلام کہتے ہیں
Poet: ماریہ غوری By: ماریہ غوری, HAROONABADتیرے حسن کو فلک کے ستارے سلام کہتے ہیں
تیری سنہری زلفوں کی کو پرندے شام کہتے ہیں
تیری چشم میں ڈوب کر دیکھا ہے دھوپ نے بھی
تیری نلیگی آنکھوں کو سمندر کا جام کہتے ہیں
وہ ملائم تیرے گالوں سے بارش کی بوندوں کا بہنا
شاعر! اس منظر کو صبح کا پیغام کہتے ہیں
تیرے ریشمی ریشمی ہاتھوں سے پنچھیوں کا پھسل جانا
ہم تیرے حسن کو قدرت کا عظیم انعام کہتے ہیں
تیری پلکوں سے ٹوٹ کر گرے گر اک بھی بال
اسی کو خزاں کا اعلان عام کہتے ہیں
وہ نرم نرم کلائیوں میں چوڑیوں کا وزن
اسی مصرعے کے ساتھ غزل کو اختتام کہتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






