Add Poetry

تیرے خط

Poet: رفاقت حسین بابر By: Rafaqat Hussain Babar, burewala

ترک تعلق کے بعد
تیرے خط
پیار کی آخری پونجی
یادوں کی الماری سے نکال کر
گھر سے نکلا میں
دریا میں بہانے کا ارادہ کر کے
تیرے حُکم کی تعمیل کا وعدہ کر کے
تو نے آخری خط میں لکھا تھا
میرے خط جلا دینا، بہا دینا
یا کہیں مٹی میں دبا دینا
مگر میری جان
مُجھ سے تیرے خط نہ جلائے گئے
نہ بہائے گئے نہ مٹی میں دبائے گئے
تو ہے بتا
کہ تیرے ہاتھوں کی انگلیوں کے پوروں سے
لکھے گئے لفظ لفظ سے جب تیری خوشبو آئے
میں اُن خطوں کو آگ میں جلاتا کیسے
تو ہی بتا خاک میں اُن کو ملاتا کیسے
بہتے دریا میں اُن کو بہاتا کیسے
آگ پانی میں میری جان لگاتا کیسے
رفاقت حسین بابر بورے والہ
 

Rate it:
Views: 600
28 Aug, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets