تیرے در و بام
Poet: Ada Jaffery By: Bakhtiar Nasir, Lahoreہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی برسر الزام ہی آئے
حیران ہیں ‘ لب بستہ ہیں‘ دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی تیرا پیغام ہی آئے
تاروں سے سجا لیں گے رہ شہر تمنا
مقدور نہیں صبج‘ چلو شام ہی آئے
کیا رہ بدلنے کا گلہ ہم سفروں سے
جس رہ سے چلے تیرے دروبام ہی آئے
باقی نہ رہے ساکھ‘ ادا دشت چنوں کی
دل میں اگر اندیشہ انجام ہی آئے
More Love / Romantic Poetry






