تیری یاد، سرد شام کی خاموشی کی طرح
روح میں سرایت کرے، دل میں اُترے
پر، تیرے نام سے ہے دردِ دل وابستہ
ہم چاہتے ہی نہیں کہ تیرا ذکر چلے
آرزو دل، حسرت ، شوق، پر کیسے
کہ کبھی تو یہ چاند میرے آنگن اُترے
تو، تیری ہر بات، روح میں جذب ، دل میں پیوست
کیسے ترا نقش دُھلے، کیسے یہ دل سنبھلے