گزری ہے جو بھی عمر بس تیرے پیار میں
سرمایہ تو وہی ہے سب تیرے پیار میں
زمانہ کہتا تھا کہ چھوڑ دےاور بھول جا اس کو
اپنا تو جو بھی ہے اب تیرے پیار میں
حسرت دل تو یہ تھی کہ تو میرا ہی ہو
قسمت میںلکھا تھا یہ کب تیرے پیار میں
چاہنا تجھ کو میرے لیئے کوئی آسان نہ تھا
میری تو ہر خوشی فقط تیرے پیار میں
گزری ہے زندگی میری تجھے یاد کرتے کرتے
ناصر کی جو بھی عمربس تیرے پیار میں