دیکھ تیرے پیار ن ےمیری کیا حالت بنائی ہے
کوئی کہتا ہے دیوانہ کوئی کہتا سودائی ہے
میں تو شام و سحر تجھ کو صدا دیتا ہوں
کیا تیری سماعتوں سے میری صدا کبھی ٹکرائی ہے
دل میں تیری یادوں کا میلہ لگا رہتا ہے
ورنہ میری زندگی میں تنہائی ہی تنہائی ہے
ہم تو کب کے محبت کا اظہارکر دیتے
تیری بدنامی کے ڈر سے یہ بات چھپائی ہے
دن رات تیرے تصور میں کھوئے رہنا
ہم نے تو اب یہ روش اپنائی ہے