تیرےپیار میں کوئی کتنےغم سہہ گیاہے
کیاابھی کچھ اور کرنا باقی رہ گیا ہے
میری پلکوں پہ تیری یاد کاآنسورکاتھا
یادوں کےساتھ وہ بھی بہہ گیا ہے
تم نےتوڑ دہیےسب عہدوپیماں
دل لےکےاب مکرنارہ گیا ہے
پیار کےشجرپہ جومحبت کاثمرتھا
بہارآنے سےقبل وہ شاخ سےڈھ گیاہے
الفت میں جدائی کےسواکچھ نہیں ملتا
پتےسےگرتےشبنم کاپتہ کہہ گیاہے
اصغر کو آج تک آپ سانہ رہنماملا
میرا فن نکھرتےنکھرتےرہ گیاہے