تیرے پیار میں کھوئے رہتے ہیں
اک خمار میں کھوئے رہتے ہیں
تو ہوتا ہے جب دور ہم سے
یادوں کے حصار میں کھوئے رہتے ہیں
آتی ہے خبر جب تیرے آنےکی
تیرے انتظار میں کھوئے رہتے ہیں
کوئی پوچھتا ہے جب حال تیرا
تیرے حسن کے اظہار میں کھوئے رہتے ہیں
تو جب سے بسا ہے اس دل میں
خشبوئوں کی مہکار میں کھوئے رہتے ہیں