مدھم مدھم روشنی میں سرخ جوڑے کی دھنک
نرم نرم کلائیوں میں چوڑیوں کی کھنک
لبوں سے ہو کر نگاہوں میں اترنا
میرے لمس پر اپن پار کی مہر لگانا
میرے کانوں کی بالیوں کو چھو کر کرنا ملن
سخت حصار میں لینا میرا نازک بدن
میرے ھاتھ کی مہندی کو چوم کر اظہار کرنا
مجھے کچھ اور زیاد اپنے پیار میں بے قرار کرنا
تیرے خیال کی ردا سے جب لوٹنا
تو خدا سے یہ دعا کرنا
کاش کوئی ایسا لمحہ اس کے پیار کا
میرے نصیب میں کردے