تیرے ہاتھ کا کنگن مجھے بننا نہیں

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, karachi

 تیرے ہاتھ کا کنگن مجھے بننا نہیں
تیرے دل سے مجھے دور جانا نہیں
تو قریب ہوگی تو شاداں رہونگا میں
تیرے بغیر یہ زندگی بھی تو نہیں

تیرے بدن سے مجھے کوئی مطلب نہیں
تیرا پیار ہی میری امید ہے بنا
بس یہی تو باعث بندھن بنا
تیرے سامان سنگھار کا کوئی تعلق نہیں

کاش میں تیرے قریب ہوتا
تیرا کنگن بھی میرا اپنا ہوتا
تو جب میرے ساتھ ہیمشہ ہوتی
تیرا سنگھار ہی میں خود ہوتا

تیری سوچوں میں مجھے رہنا نہیں
تیری سانسوں سے دور مجھے جانا نہیں
رات بن کر تو جو سلائے گی مجھے
پھر مجھے تجھ سے دور کبھی جانا نہیں

Rate it:
Views: 1440
09 Sep, 2010