تیرے ہونٹ گلاب جیسے سرخ نظر آئیں تیرے بال ایسے آسماں پر جیسے سیاہ گھٹائیں تیری آنکھوں کے موتی جیسے ہیرے کی ادائیں تیری سا دگی پے بلبلیں گیت گا ئیں