جا بجا بکھری ہیں بہت سی نشانیاں

Poet: UA By: UA, Lahore

جا بجا بکھری ہیں بہت سی نشانیاں
ان گنت انمول کہی ان کہی کہانیاں

سوچیں تو سوچتے رہیں دیکھیں تو دیکھتے رہیں
کیوں لَٹ گئیں بہار میں اَٹھتی جوانیاں

کہنے کو بہت کَچھ ہے کرنے کو بہت کَچھ ہے
کَچھ کہہ رہی ہیں غور کرو بے زبانیاں

کَچھ پنچھیوں کے غول بادِ خزاں کے باد
پھر ڈھونڈنے چلے ہیں رَتاں سَہانیاں

عظمٰی شبابِ نو کی سب ادائیں یاد ہیں
وہ سَبک رَو روانیاں وہ تَند رَو جولانیاں

Rate it:
Views: 548
08 Jan, 2013