جال

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

تجھے لکھا ہے بہت میں نے اپنے گیتوں میں
تیرا سراپا مکمل نہ ہو سکا پھر بھی
ہوا کچھ ایسے کہ لفظوں کا جال پھینکا تھا
افق پہ ایک ستارہ چکلار کرنے کو
ہے یوں کہ شوقِ فزوں میں جو اوک بھر لی تھی
ڈبو کہ ہاتھ سمندر کے گہرے پانی میں
تو نیلِ آب سمندر کا ہاتھ آیا نہیں
 

Rate it:
Views: 643
26 Feb, 2009
More Love / Romantic Poetry