فدا تم پر یہ جان نثار کی جائے
چلو زندگی کی ہر گھڑی بہار کی جائے
پھر نہ جانے کرنے کو ملے
محبت سہی ایک بار کی جائے
جس سے فرار ممکن ھو
ایسی کوئی راہ اختیار کی جائے
دل کہیں غم کے مارے نہ مرے
دل کی حالت چلو استوار کی جائے
شاید وہ مان جائے اسد اب کی بار
پھر سے کوشش کوئی چلکے یار کی جائے