وہ صبر کا میرے امتحان لے رہا ھے
جان کے بدلے میری جان لے رہا ھے
تنہا چھوڑ کر چلے جا رہا ھے ھم کو
اچھا کمبخت عشق مین امتحان لے رہا ھے
پہلے سے نہین کوئی زور اپنا سجدون پر؟؟
اور وہ آگے سے پرکھ ایمان لے رہا ھے
ایک ہماری آبرو کو بچانے کے واسطے۔۔اس
وہ سارا اپنے ذ مے میرا نقصان لے رہا ھے