کل جو تم سے بات ہوئی جاناں
پرنور میری رات ہوئی جاناں
شہنائیاں سی بجتی رہیں ساتھ ساتھ
تاروں کی جو بارات ہوئی جاناں
جگ مگ کر گئی میرے گھر کو
کہکشاں کی ایسی برسات ہوئی جاناں
جگنوؤں کو چوما پھولوں کو بھی میں نے سنبھالا
رات ہر بات نرالی بات ہوئی جاناں
رات بھی حیراں تھی مجھ سے پوچھتی رہی
تم تو وہی ہو آج کیا بات ہوئی جاناں