جانے کب یوگی سحر جاناں
ہے اندھیرے میں گھر جاناں
تم تو بیچ راستہ میں چھوڑ گئے
کیسے کٹے گا میرا سفر جاناں
نیہں تیرا میرا ہوئی رشتہ
پڑھ چکا ہوں اپنا مقدر جاناں
بند کرتا ہوں آنکھوں کو جب بھی
سامنے آتا ہے تو نظر جاناں
ہر گھڑی تیری یاد میں گزرے
سب سے ہوگیا ہو بے خبر جاناں
جب سے تو چھوڑ کے گیا ہے
اجنبی ہوگیا ہے شہر جاناں
اب نہ بہلو گا اس دنیا سے
ٹوٹ کے گیا ہو میں بکھر جاناں