جانے کس کی مراد تھی اور کس کو ملا ہے تو
Poet: عبدالغفور By: عبدالغفور, Khairpurجانے کس کی مراد تھی اور کس کو ملا ہے تو
کسی کا شکر بنا اور کسی کا شکوہ گلا ہے تو
کچھ گناہ کبائر تھے کہ تجھے کھو بیٹھے ہم
اور کسی کو زہد کا سلہ ہے تو
ہم کو نہیں کسی کارواں سے غرض
میسر جو ہو،تنہا ہی قافلہ ہے تو
تجھے دیکھتے ہی الفاظ ٹوٹنے لگتے ہیں
جیسے میری زبان میں آبلہ ہے تو
نشیلی آنکھیں، لالی پڑے رخسار اور یہ خد و خال
جیسے مہکتے گلابوں کا سلسلہ ہے تو
عشق میں اس موڑ پہ ہیں جہاں سے لوٹا نہ جائے
عبد" کی زندگی کا آخری فیصلہ ہے تو"
More Love / Romantic Poetry






