جاگ کر ہر شب محبّت کے زمانے ڈھونڈنا
جو ادھورے رہ گئے تھے وہ فسانے ڈھونڈنا
خود بخود محفوظ ہو جائے گی تیری آبرو
مغربی تہذیب کے چھوڑو ٹھکانے ڈھونڈنا
نسلِ نو میں حق پرستی کی صفت آ جائے گی
اپنے بچوں کے لئے پاکیزہ کھانے ڈھونڈنا
قابلیت ہے اگر تجھ میں تو کچھ بن کر دکھا
طنز کرنا تو ہے بچنے کے بہانے ڈھونڈنا
ہم نہ ہوں گے پر ہماری داستاں رہ جائے گی
یاد ہم آ جائیں تو موسم سہانے ڈھونڈنا
کیسا وہ دلچسپ منظر تھا مِرے جانِ عزیز
چھیڑے تھے ساحل پہ جو دلکش ترانے ڈھونڈنا
زخمی زخمی رات ہے اور چاند بھی تنہا سا ہے
آج وشمہ یادوں کے قصّے پرانے ڈھونڈنا