جیت تیری ہوچکی ہے
ہار مری بن کے آجا
واسطہ چاہت کا مری
مری الفت بن کے آجا
زندگی مری خزاں ہے
بن کے آ ، باِد بہاری
دل کی دھڑکن دھونڈتی ہے
دل کی دھڑکن بن کی آجا
پیار کی تجھ کو قسم ہے
پیار پیکر بن کے آجا
بے قراری دور کر دے
جاں کی فرحت بن کے آجا
منتظر ہوں، مضطرب ہوں
اب تو آ بن کت سکوں تو
جیت تیری ہوچکی ہے