جب اس کی سمت خیال کرتا ہوں
پھر رورو کر برا حال کرتا ہوں
حال کو سدا دھیان میں رکھتاہوں
گزرے کل کا نہ کبھی ملال کرتاہوں
میری یاد میں وہ بھی اداس ہو گی
جس کی یاد میں میں آنکھیں لال کرتاہوں
وہ اصغر پہ ستم ڈھاتے رہتے ہیں
میں ان سے کوئی نہ سوال کرتا ہوں