جب اس کی سمت خیال کرتا ہوں
پھررورو کہ برا حال کرتا ہوں
دور حاضر کو دھیان میں رکھتاہوں
گزرے کل کا نہ خیال کرتا ہوں
اس کہ حسن پر جب شعرکہتاہوں
وہ پیار سےکہتی ہےکمال کرتا ہوں
اسے میراخیال آتا تو ہو گا
جس کی یاد میں آنکھیں لال کرتاہوں
اس کہ ستم کو کرم سمجھ کر
میں کوئی نہ سوال کرتا ہوں