جب بڑا صبر کسی ذات میں آ جاتا ہے
پھر وہ کربل کی روایات میں آ جاتا ہے
جیسے ہی رات پہ آتا ہے بلا کا جوبن
میرا وہ یار مری گھات میں آ جاتا ہے
کون ٹھہرا ہے ترے طرزِ تکلّم کے حضور
جب ترا حُسن، تری بات میں آ جاتا ہے
کچّی بنیاد پہ تعمیر کیا تھا گھر کو
اِک عجب خوف سا برسات میں آ جاتا ہے
جو سمجھنے کے لئے ایک زمانہ مانگے
ایسا نکتہ بھی سوالات میں آ جاتا ہے
جب کسی شخص کے آگے مرا پھیلا ہوا ہاتھ
خالی ہٹتا ہے تو اوقات میں آ جاتا ہے