تم نظر نہیں آتے تو زندگی کاٹنے کو دوڑتی ہے سانس جیسے رک سی جاتی ہے روح اداس اداس لگتی ہے تم نظر نہیں آتے تو الفاظ ادھورے ہو جاتے ہیں محفل میں ویرانی نظر آتی ہے تم نظر نہیں آتے تو