جب تک زندگی میں کوئی ستم نہ آئے گا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب تک زندگی میں کوئی ستم نہ آئے گا
بنے گا ہر لمحہ ماضی اور عدم نہ آئے گا

بے مقصد بھی منزلوں کا کچھ پتہ نہیں ہوتا
مڑتی جائیں گی راہیں قدم جہاں چاہے گا

میرے مقدر نے اختیار کیا گردش کا راستہ
مگر منزل کے ہر موڑ پہ چشم نہ آئے گا

آواز بھی چلتے ہیں کلا کی مرضی سے
بے ترغیب تاروں سے ردم نہ آئے گا

سہارا بھی دو تو گرتی خودی کو اپنی
حالاتوں سے مکر کر کبھی ہمدم نہ آئے گا

اب ہے زندگی جنت بنا سکتے ہو ورنہ
دوسرا ایسا بھی کوئی جنم کہاں آئے گا

 

Rate it:
Views: 478
06 Feb, 2011