جب تک نہ ہو کچھ خاص چاہا نہیں کرتے
جب تک نہ بڑھے چاہ ہم چاہا نہیں کرتے
یوں تو بہت کچھ ہے جہاں میں لائق چاہت
لیکن ہر ایک کو ٹوٹ کے چاہا نہیں کرتے
جیسے تمہیں ٹوٹ کے چاہتے ہیں ہمنوا
ہم اپنے آپ کو بھی یوں چاہا نہیں کرتے
رخسار و خط و خال، سراپا و ادائیں
اوصاف ظاہری کو ہی چاہا نہیں کرتے
جب تک نہ ہوں جلوہ نما اوصاف باطنی
ہم چاند ستاروں کو بھی چاہا نہیں کرتے
چاہت کے بدلے چاہنا بھی ٹھیک ہے مگر
نہ مل سکے چاہت تو کیا چاہا نہیں کرتے۔؟
جس میں ہو شامل غرض وہ چاہت نہیں ہوتی
چاہیں انھیں جو آپ کو چاہا نہیں کرتے
بے لوث محبت کا تقاضہ تو یہ بھی ہے
جو تم کو چاہے بس اسے چاہا نہیں کرتے
عظمٰی ہماری فطرت ایسی عجیب ہے کہ
جو ہم کو چاہے ہم اسے چاہا نہیں کرتے