جب تک نہ ہو کچھ خاص چاہا نہیں کرتے
Poet: UA By: UA, Lahoreجب تک نہ ہو کچھ خاص چاہا نہیں کرتے
جب تک نہ بڑھے چاہ ہم چاہا نہیں کرتے
یوں تو بہت کچھ ہے جہاں میں لائق چاہت
لیکن ہر ایک کو ٹوٹ کے چاہا نہیں کرتے
جیسے تمہیں ٹوٹ کے چاہتے ہیں ہمنوا
ہم اپنے آپ کو بھی یوں چاہا نہیں کرتے
رخسار و خط و خال، سراپا و ادائیں
اوصاف ظاہری کو ہی چاہا نہیں کرتے
جب تک نہ ہوں جلوہ نما اوصاف باطنی
ہم چاند ستاروں کو بھی چاہا نہیں کرتے
چاہت کے بدلے چاہنا بھی ٹھیک ہے مگر
نہ مل سکے چاہت تو کیا چاہا نہیں کرتے۔؟
جس میں ہو شامل غرض وہ چاہت نہیں ہوتی
چاہیں انھیں جو آپ کو چاہا نہیں کرتے
بے لوث محبت کا تقاضہ تو یہ بھی ہے
جو تم کو چاہے بس اسے چاہا نہیں کرتے
عظمٰی ہماری فطرت ایسی عجیب ہے کہ
جو ہم کو چاہے ہم اسے چاہا نہیں کرتے
More Love / Romantic Poetry






