Add Poetry

جب تک وہ اپنے پاس کوئی غنیمت رکھتے رہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب تک وہ اپنے پاس کوئی غنیمت رکھتے رہے
ہم ہر متاثری عالم کو اتنی اہمیت دیتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
کتنی باریک تشنگی تھی کہ ہم نے غور نہیں کیا
پھر تو وہ گداگری مصیبت موڑتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
دکھوں کی زربفت اپنی جھلک سے باہم ہیں
کبھی تقدیر نہ پھوٹی ، ہم حقیقت سے کٹتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
ریزہ ریزہ خواب مل کر کتنے محل بنتے ہیں
مگر ان کے بعد زلزلے بھی ظریفت رکھتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
کوچہ گردی کو بھی اک شجاع موج سمجھتی تھی
ان کے وحشی مزاج سے ہم واجبیت کٹتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
ان کی ہر شوخی کو میں نے قابل قدر بنا دیا
لیکن سنتوشؔ ہم اپنی فضیلت سے تو گرتے رہے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
 

Rate it:
Views: 295
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets