Add Poetry

جب تک ہونٹوں پہ اقرار کو بھٹکنا پڑا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب تک ہونٹوں پہ اقرار کو بھٹکنا پڑا
مجھے خاموش! زمانے کا تماشہ دیکھنا پڑا

میری حالت پر کس کو احساس آیا
آنکھوں سے اس غم آبشار کو بہنا پڑا

تھا پتہ کہ ترش کانٹے تکلیف دیتے ہیں
مگر میری راہوں کو اسی گلشن سے گذرنا پڑا

یہ نازک گھڑیاں بھی بھانڈ جیسے گذری
اُس تخریبی عالم میں مجھے ہی رہنا پڑا

نبض کو چھوکر احساس نہیں سمجھے جاتے
محبت کا دکھ میں دل کو ہی دھڑکنا پڑا

حقیر نگاہوں نے موت بھی بخشا تھا مگر
نہ جانے کس بلوغ لئے یہاں ٹھہرنا پڑا

 

Rate it:
Views: 288
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets