جب دُور ہم سے یار ہو تو کیا کرے کوئی
Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawarجب دل ہی بے قرار ہو تو کیا کرے کوئی
جب دُور ہم سے یار ہو تو کیا کرے کوئی
تقدیر نہ ملے تو دلوں کا ملن ہے کی
عالم فلکیات ہو تو کیا کرے کوئی
دل کو سکوں ملے تو زرا تُجھ کو سوچ لوں
روٹی کی فکریات ہوں تو کیا کرے کوئی
شاید تو قبول فقیری نہ کر سکے
زمانہ کے لوازمات ہوں تو کیا کرے کوئی
ھم تم کو چاہتے ہیں یہ اور بات ہے مگر
خیالوں میں ہراک بات ہو تو کیا کرے کوئی
کس طرف جا رہا ہے زمانہ خبر نہیں
جب مئے ہی مشروبات ہو تو کیا کرے کوئی
برداشت کر لو تم بھی جو کچھ ہوں کہ رہ
مانو کے خیالات ہوں تو کیا کرے کوئی۔
More Love / Romantic Poetry






