جب دیکھوں کوئی کلی گلاب کی
اس میں نظرآئےصورت جناب کی
میری باتوں کا اگر یقیں نہیں ہے
آؤپڑھ لو تحریر دل کی کتاب کی
ہر بار ان کے کوچے میں رسواہوئے
جب بات سنی ہےدل خانہ خراب کی
مجھے تنہا چھوڑکر جب چلےجاتےہو
پھر حالت نہ پوچھو میرےاضطراب کی
اب شام و سحر یہ سوچتا ہے اصغر
تیری الفت میں کیوں زندگی خراب کی