جب سر بلند اپنی قسمت کا تارا ہو گا

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

جب سر بلند اپنی قسمت کا تارا ہو گا
چاہت کریں گے ایسی ہر دل ہمارا ہو گا

بیٹھے بھی ہیں وہ دیکھو پہلو میں آن میرے
خاموش رہ کے اس دم کیسے گزارا ہو گا

ہونے لگی معطر بادِ صباء یقیناََ
بالوں کی الجھنوں کو اس نے سنوارا ہو گا

چھینکیں جو آ رہی ہیں اور وقت رات کا ہے
پھر سنگدل نے مجھ کو دل میں پکارا ہو گا

بادل کا رنگ بدلا اور بن گئیں گھٹائیں
آنکھوں کا سنگدل نے کاجل اتارا ہو گا

ہاں اس کی ہر صدا میں جو درد ہے بلآ کا
حالات کا نشانہ دردوں کا مارا ہو گا

اس ڈر سے جعفری میں الفاظ کم ہوں لکھتا
الفاظ کے ذریعے درد آشکارا ہو گا

Rate it:
Views: 382
08 Jul, 2011