جب سے تم نے دیکھا ہے پیار سے
میری راہیں روشن ہو گئیں انوار سے
محبت جیسا لادوا مرض لگا کر
حال نہیں پوچھتےاپنے بیمارسے
تجھے ملنے کو یہ کتنابیتاب ہے
آکر پوچھ لےمیرےدل بیقرارسے
جب مجھےتمہاری یاد ستاتی ہے
تیری باتیں کر لیتاہوں درودیوار سے
جہاں ہم دونوں کہ سواکوئی نہ ہو
چل کہیں دورجلیں اس سنسارسے