جب سے تمہیں دیکھا نہیں
تب سے گلشن مہکا نہیں
میری رونقوں کو کیوں نیلام کردیا
میرے مہکِ پھولوں کو کیوں بدنام کردیا
تیرے جانےسے پھولوں کی تبسم روٹ گئی
تیرے غمِ فراق سے کلیوں کی چشم پھوٹ گئی
مجھے ویراں دیکھ کر گل بانگ بھی اوٹ گئی
مجھے بیاباں دیکھ کر شمیم بھی روٹھ گئی
بہا ر کہتا ہے
تجھے ویراں کرنے کا میرا دوش نہیں
تجھے بیابا ں کرنے کا مجھے ہوش نہیں
تیرے دم سے ہی تو میری چان تھی
تیرے نام سے ہی تو میری پہچان تھی