جب پیارکرتا ہوں تو کمال کرتا ہوں
دشمنی بھی بڑی بےمثال کرتا ہوں
تقدیرکےلکھےپہ سرتسلیم خم کرتاہوں
میں کسی بات کا نا کبھی ملال کرتاہوں
وہ شرم کےمارے پانی پانی ہوجاتا ہے
جب اس کےسامنےتعریف جمال کرتا ہوں
آنکھوں سےآنسوؤں کا جھرنا بہنےلگتاہے
تنہائی میں جب اسکی سمت خیال کرتا بوں