محبت میں اپنے ہی دم سے گیا وہ
یہ سچ ہے مگر آنکھ نم سے گیا وہ
جدا ہو کے بھی ہجر میں مر رہا ہے
کہاں بچ کے ہے رنج و غم سے گیا وہ
خدا اس کو ہر وقت رکھے سلامت
مرے دل کے ہے آشرم سے گیا وہ
چلا تو گیا عشق سے دور لیکن
محبت کے اپنے دھرم سے گیا وہ
جو کہتا تھا مل جل کے جی لیں گے وشمہ
کیا بات ہے آج ہم سے گیا وہ