جدھر جدھر بھی میری نظر جائے
وہاں عکس بس تیراہی نظر آئے
تیری ہر ادا اتنی حسیں ہے
جسے دیکھتے نجانے کدھر نظر جائے
جب تم میرے آس پاس نا ہو
پھر کیوں نا خوف جگر مگر آئے
شعر و سخن فن کوئی مشکل نہیں
جب یار کی جانب سے ناصر نظر آئے
افشاں ہوا جب راز ہمارا
تو ہم ہی اکیلے مجرم نظر آئے
تو نے کیا خوب نبھائی دوستی قیصر
جو تیرے بن ہمیں ہر روز موت ہی نظر آئے